گنے کی قیمت 2025 پنجاب اور سندھ میں گنے کا نیا ریٹ

Sugarcane price in Pakistan today 2025 گنے کا ریٹ
$ads={1}

موجودہ سال 2025 میں جہانگیر خان ترین نے کسانوں کو گنے کی قیمت 400 روپے فی من دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سال حکومت پنجاب اور حکومت سندھ نے نہ گنے کی امدادی قیمت مقرر کی ہے اور نہ ہی گندم کی قیمت مقرر کی ہے۔ حکومت پنجاب نے گزشتہ سال 2024 میں گنے کی نئی قیمت 400 روپے فی من مقرر کی تھی اور حکومت سندھ نے گنے کی نئی قیمت 425 روپے فی من مقرر کی تھی۔

پنجاب میں گنے کی کرشنگ 25 نومبر 2023 سے شروع ہو گئی تھی۔ چونکہ پنجاب میں گنے کا ریٹ سندھ میں گنے کے ریٹ سے 25 روپے کم تھا تو خدشہ یہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ پنجاب کے کسان پنجاب میں گنے کی قیمت کم ہونے کی وجہ سے اپنا گنا سندھ میں فروخت کریں گے۔

محکمہ خوراک پنجاب نے گنے کی کرشنگ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی شوگر مل نے 25 نومبر سے گنے کی کرشنگ شروع نہ کی تو اس شوگر مل کو یومیہ 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ شوگر ملز مالکان نے 15 روز میں کسانوں کو ان کے گنے کی ادائیگی کرنا ہوگی اور فی من سیس قیمت 5 روپے ہی برقرار رکھی گئی تھی۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق گنے کی فی من سرکاری قیمت میں 75 روپے کے اضافے کی وجہ سے چینی کی قیمت میں 15 روپے فی کلو کے حساب سے اضافے کا امکان تھا۔ اس کے علاوہ گنے کی کاشت کے رقبے میں 10 فیصد تک کمی کے باعث گزشتہ سیزن 2024 کے دوران گنا کی پیداوار میں کمی نہیں ہوئی تھی۔ اگر گنے کی فی ایکڑ پیداوار میں کمی ہوتی تو ملکی ضرورت کے مطابق چینی کی پیداوار بھی نہیں ہونی تھی۔

یاد رہے کہ آئین پاکستان میں اٹھارہویں ترمیم کے بعد زراعت کا محکمہ صوبائی حکومت کو دے دیا گیا۔ اس ترمیم کے بعد سے گنے کی قیمت سمیت دیگر زرعی اجناس کی امدادی یا کم سے کم قیمت کا اعلان کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

شیئر ضرور کریں
جدید تر اس سے پرانی