تل اور تلی ایک انتہائی اہم تیل دار اور نقد آور فصل ہے۔ تل اور تلی کی کاشت سے متعلقہ کاشتکار بھاری مالی منافع حاصل کر سکتے ہیں کیونکہ اس سال زرعی اجناس کے ریٹ میں سے سب سے زیادہ اضافہ تل اور تلی کے ریٹ میں ہوا ہے جبکہ مکئی کی قیمت، کپاس کی قیمت میں کمی ہوئی ہے اور دھان کی قیمت کے ساتھ باجرہ کی قیمت میں استحکام رہا ہے۔
تل اور تلی کی کاشت کے لیے درمیانی میرا سے بھاری میرا زمین جس میں پانی جذب کرنے اور نمی برقرار رکھنے کی صلاحیت موجود ہو اچھی پیداوار دے سکتی ہے۔ زیادہ بارش والے علاقوں میں تل اور تلی کی وٹوں پر کاشت کرنے کی سفارش کی جاتی ہے کیونکہ چھٹے کی صورت میں تل کی فصل کو پانی لگانے یا زیادہ بارش کی وجہ سے کھیت میں پانی کی مقدار زیادہ ہو جائے گی۔ زیادہ پانی کی وجہ تل اور تلی کے پودوں کے مرجھانے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تل اور تلی کی کاشت سے پہلے 2 سے 3 مرتبہ ہل چلانا چاہیے اور بعد میں سہاگہ پھیر زمین کو نرم اور بھربھرا کر لینا چاہئے تاکہ زمین اچھی طرح تیار ہو جائے کیونکہ جب تک زمین اچھی طرح تیار نہیں ہو گی تب تک بیج کا اگاؤ مناسب نہیں ہو گا جس سے تل اور تلی کی مطلوبہ پیداوار کے حصول میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کالے اور سفید تل دونوں اہمیت کے حامل ہیں۔
اب بات کرتے ہیں پاکستان میں آج 2024 میں تلی اور تل کی قیمت کے حوالے سے۔ پاکستان کے مختلف شہروں خوصاً فیصل آباد، گوجرانوالہ، اوکاڑہ، سرگودھا، راولپنڈی، ملتان، رحیم یار خان، بھکر، بھلوال، قصور، ساہیوال، وہاڑی، بورے والا، گجرات، خانیوال، لاہور، مظفر گڑھ، بہاولپور، کبیر والا، پتوکی، عارف والا، جڑانوالہ، لودھراں، چشتیاں، بہاولنگر، گوجرخان، میلسی، کہروڑپکا، چیچہ وطنی، دنیا پور، ڈیرہ غازی خان، چونیاں، پھول نگر، لالہ موسیٰ، منڈی بہاؤالدین، جلال پور جٹّاں، ڈسکہ، کمالیہ، پیرمحل، جلالپور پیر والا، جہانیاں، احمد پور شرقیہ، حاصل پور، جام پور، نارووال، چکوال، جہلم، میانوالی،جھنگ، کوٹ ادو، رینالہ خورد، سیالکوٹ، ننکانہ صاحب، چک جھمرہ، سمندری، تاندلیانوالہ، ماموں کانجن، چنیوٹ، شورکوٹ، مریدکے، فورٹ عباس، تلہ گنگ، پسرور، حافظ آباد، پنڈی بھٹیاں، کوٹ مومن اور سانگلہ ہل میں تل اور تلی کی قیمت 8000 روپے سے 13000 روپے فی من ہے۔