گوشت سے متعلق مکمل معلومات

Beef mutton fish and chicken meat complete information in Urdu گوشت کی تعریف اور دیگر معلومات
$ads={1}

گوشت کسی جاندار کے جسم کا وہ نرم حصہ ہے جو کھال اور ہڈیوں کے درمیان ہوتا ہے۔ گوشت فارسی زبان کا لفظ ہے اور مذکر ہے۔ بکرے، بکری، بھیڑ، دنبہ، مینڈھا اور ہرن کے گوشت کو چھوٹا گوشت جبکہ بیل، گائے، بھینسا، بھینس، اونٹ اور اونٹنی وغیرہ کے گوشت کو بڑا گوشت کہتے ہیں۔ چھوٹے گوشت کو انگش میں مٹن اور بڑے گوشت کو بیف کہتے ہیں۔ مچھلی، دیسی اور برائلر مرغی کے گوشت کو انگریزی میں وائٹ میٹ کہا جاتا ہے جبکہ دونوں بڑے اور چھوٹے گوشت کو کو انگریزی میں ریڈ میٹ کہا جاتا ہے۔

سائنسی طور پر گوشت کو ایک صحت مند کھانا تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس میں پروٹین وافر مقدار میں موجود ہوتی ہے جو کہ انسانی جسم کے لیے ضروری ہے۔ گوشت کے استعمال سے نہ صرف پروٹین بلکہ متعدد منرلز بھی حاصل ہوتے ہیں۔ غذائی ماہرین کی جانب سے صحت مند رہنے کے لیے غذا میں زیادہ تر سبزیوں، پھلوں اور دالوں کو تجویز کیا جاتا ہے مگر حلال گوشت کی بھی اپنی ایک افادیت ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

گوشت ہمیں مختلف جانوروں کے ذریعے سے حاصل ہوتا ہے۔ اسلام میں ہر جانور کا گوشت حلال نہیں بلکہ چند مخصوص جانوروں کا گوشت ہی حلال ہے۔ ان جانوروں میں بیل، گائے، بکرا، بکری، بھیڑ، دنبہ، مینڈھا، بھینسا، بھینس، اونٹ، اونٹنی، ہرن اور مچھلیوں کی زیادہ تر اقسام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پرندوں کی کچھ اقسام بھی حلال ہیں۔ مسلمان انہی جانوروں اور پرندوں کو اسلامی شریعت کے مطابق ذبح کر کے ان کا گوشت کھاتے ہیں۔

مسلمان بڑی عید یعنی عید الاضحیٰ کے موقع پر اپنی حیثیت کے مطابق بیل، گائے، بکرا، بکری، بھیڑ، دنبہ، مینڈھا، بھینسا، بھینس، اونٹ یا اونٹنی کی قربانی کرتے ہیں۔ اس دن جو گوشت حاصل ہوتا ہے اسے عام طور پر قربانی کا گوشت کہا جاتا ہے۔ بلاشبہ عید قرباں پر لاکھوں کی تعداد حلال جانور ذبح کیے جاتے ہیں لیکن ان حلال جانوروں کی تعداد میں کمی نہیں آتی۔

گوشت کو مختلف طریقوں سے پکا کر کھایا جاتا ہے مثلا بھون کر، سالن بنا کر یا ابال کر۔ برصغیر پاک و ہند میں گوشت سے کئی پکوان بنائے جاتے ہیں جیسا کہ چکن کڑاہی، مٹن کڑاہی، بیف کڑاہی، قورمہ، بریانی، نہاری وغیرہ۔ عید کے موقع پر گوشت سے مختلف قسم کے مزیدار پکوان بنائے جاتے ہیں جن میں باربی کیو، تکہ بوٹی، چپلی کباب، کڑاہی قیمہ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

غذائی ماہرین کے مطابق سفید گوشت اور لال گوشت کے اپنے اپنے فوائد اور نقصانات ہیں۔ اس لیے گوشت کی ان دونوں اقسام کو اعتدال میں رہ کر استعمال کرنا چاہیے۔ بکرے یا بکری کا گوشت گرم تاثیر رکھتا ہے اور یہ طاقت بخش ہے۔ بکرے یا بکری کے گوشت کے استعمال سے جسم میں خون بنتا ہے اور اعصابی کمزوری دور ہوتی ہے۔ لذت اور ذائقہ کے اعتبار سے بھی بکرے کا گوشت زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ بکرے یا بکری کا گوشت کا اعتدال میں استعمال کرنا جسمانی قوت کے لیے نہایت مفید ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق دنبے کا گوشت دیر سے ہضم ہوتا ہے لیکن ذائقہ دار ہوتا ہے۔ بیل یا گائے کے گوشت میں غذائیت تو کم پائی جاتی ہے لیکن بیل یا گائے کا گوشت ٹھنڈی تاثیر رکھتا ہے جسے کسی بھی موسم میں کھایا جا سکتا ہے۔

طبی تحقیق کے مطابق چھوٹے یا بڑے گوشت کا زیادہ استعمال صحت کے مسائل اور مختلف سنگین بیماریوں کا سبب بنتا ہے جیسا کہ کینسر، دل کے امراض، معدہ، ذیابیطس (شوگر) اور جگر کی بیماریاں وغیرہ۔ ماہرین کے مطابق جو لوگ پہلے ہی ان بیماریوں میں مبتلا ہوں انہیں گوشت کے استعمال میں غیر معمولی احتیاط کرنی چاہیے۔

شیئر ضرور کریں
جدید تر اس سے پرانی