پاکستان میں گندم کی اہمیت

Wheat importance in Pakistan Urdu گندم کی اہمیت
$ads={1}

گندم پاکستان کی ایک اہم غذائی فصل ہے جو رقبہ اور پیداوار میں (مکئی کے علاوہ) تمام فصلوں پر غالب ہونے کی وجہ سے بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ گندم بنیادی طور پر اچھی آبپاشی کے حالات میں کاشت کی جاتی ہے۔ گندم کی پانی کی ضروریات 20-21 انچ فی ایکڑتک ہوتی ہیں۔ سندھ کے میدانی علاقوں میں سازگار جغرافیائی مطالعہ، زرخیز مٹی اور اچھی زرعی سہولیات کے باعث گندم کی کاشت کا رقبہ بہت زیادہ ہے۔

پاکستان میں گندم ربیع کی فصل کے طور پر سندھ، پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے صوبوں میں اگائی جاتی ہے۔ بلوچستان کے شمالی علاقوں میں موسم سرما کی کچھ گندم چھوٹے پیمانے پر کاشت کی جاتی ہے۔ 2021-22 میں گندم کی کاشت کا رقبہ 8.99 ملین ہیکٹر تھا اور پیداوار 26.8 ملین ٹن تھی۔ بڑا پیداواری رقبہ پنجاب میں (71.17%) ہے، اس کے بعد صوبہ سندھ (13.38%) ہے۔ تاہم سندھ کی فی ایکڑ پیداوار پنجاب کے مقابلے میں تھوڑی زیادہ ہے۔

گندم اناج کی اہم فصل ہے اور اہم خوراک ہونے کی وجہ سے ملک کے غذائی تحفظ کے حصول کے لیے اس کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ پاکستان کے چاروں صوبوں میں اس کی کاشت کی جاتی ہے۔ 1975 کے بعد سے گندم کی کل رقبہ میں تقریباً 27 فیصد اور فی ہیکٹر پیداوار میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے لیکن یہ اضافہ بھی ناکافی ثابت ہوا ہے اس کی بنیادی وجہ ملک کی آبادی کی شرح میں اضافہ ہے۔ اسی طرح گندم کی قیمت میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

اس سال پاکستان کی گندم کی پیداوار میں 2.5 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ حکومت نے 2021-22 کےلیے 8.99 ملین ہیکٹر کے رقبے سے 26.8 ملین ٹن پیداوار کا تخمینہ لگایا تھا، جو پچھلے سال کی پیداوار سے 2.5 فیصد کم ہے۔ اس لیے حکومت کو گندم کی ضروریات کو پورا کرنے کےلیے بیرون ممالک سے گندم درآمد کرنا پڑ رہی ہے۔

خوراک میں خود کفالت کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کےلیے حکومت نے کسانوں کو زیادہ پیداوار دینے والے گندم کے نئے بیج، رعایتی نرخوں پر کھاد کی فراہمی، ٹیوب ویل کے پانی سے کم قیمت پر آبپاشی کرنے کی سہولتیں فراہم کیں تاہم یہ تمام خدمات گندم کےلیے مقرر کردہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہیں۔ بنیادی طور پر کسانوں کی خراب معاشی حالت اورجدید ترین تکنیکوں کے بارے میں لاعلم ہونا بھی گندم کی پیداوارمیں کمی کا باعث ہے۔

سندھ اورپنجاب میں زیادہ تر نہری پانی سے سیراب زمینوں پر گندم کی کاشت ہوتی ہے۔ بارانی علاقوں میں گندم کی پیداوار تقریباً 10 فیصد ہے۔ تاہم موسمیاتی تبدیلیاں گندم کی فصل سمیت دیگر فصلوں کی اقسام کی پیداوار میں سال بہ سال اتار چڑھاؤ کا سبب بنتی ہیں۔ اچھی بارش کا مطلب گندم کی اچھی فصل ہے۔ مثال کے طور پر 2020 میں اچھی بارشیں ہوئیں اور بارانی علاقوں میں گندم کی پیداوار میں پچھلے سال کے مقابلے میں بہت زیادہ اضافہ ہوا جب کہ آبپاش علاقوں میں گندم کی پیداوار میں اضافہ بہت کم رہا۔

حکومت کی جانب سے سخت کوششوں اور مراعات کے باوجود پاکستان ابھی بھی گندم میں خود کفالت حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ پاکستان 8 ارب روپے کی لاگت سے تقریباً 20 لاکھ ٹن گندم درآمد کرتا ہے۔

اگر آپ شیئر کریں گے تو ہماری حوصلہ افزائی ہو گی
جدید تر اس سے پرانی